اعجاز القرآن
یہ بات کہی جاتی ہے کہ ولیم شیکسپیئر، ایک انگریزی شاعر اور ڈرامہ نگار تھے جو، وسیع پیمانے پر انگریزی
اس گلشنِ رنگ وبو میں لا تعداد اصحاب قلم و قرطاس نے اپنے علمی خزینوں کو کتابی شکل میں مدون
زبانیں ہمیں تہذیب کا سفر طے کراتی ہیں۔وہ اپنا آغاز ایک بالکل اجنبی اور نامانوس زبان کی حیثیت سے کرتی
ظہورِ اسلام سے پہلے زندگی کا تصّور محدود تھا۔اسلام کی آمد سے ایک نئے دَور کا آغاز ہوا۔ خیالات و
دنیا کی کوئی علمی زبان ایسی قابل قدر تصانیف سے خالی نہیں ہے جو اپنے انداز بیان حسن اسلوب اور
ملحدین کی سائیٹ کے ایک رائٹر جو اینڈرسن شاو کے نام سے اس سائیٹ پر لکھتے ہیں ، پہلے مکی
قرآن ِ کریم کی حقانیت کی ایک واضح دلیل اس کا اعجاز ہے، یعنی قرآن ایک ایسا کلام ہے جس
اعجاز کی معرفت کے لیے کوئی معیار قائم کرنا تقریباً محال ہے، ہر چند کہ بعض علماء نے کوشش کی
قرآن کا اسلوب ایک منفرد اسلوب ہے ۔ اِس میں نثر کی سادگی اور ربط و تسلسل ہے، لیکن اِسے
قرآن میں تکرار کیوں ہے؟ قرآن کے ایک عام قاری کو اس کے مطالعہ کے دوران ایک الجھن یہ محسوس
قرآن اپنے صوتی اعجاز وجمال کے اعتبار سے بھی ایک نعمت ہے۔یہ دنیا کی واحد کتاب ہے جس کی تلاوت
قرآن کریم ایک ایسی نثر پر مشتمل ہے جس میں شعر کے قواعد و ضوابط ملحوظ نہ ہونے کے باوجود
یہ اللہ تعالی کی عادت ( سنت) ہے کہ جب وہ کسی کو اپنا پیغمبر بنا کر بھیجتا ہے اور
. ملحد سید امجد حسین کی کتاب “قرآن کے مصنفین” جو درحقیقت مستشرقین کی کتابوں کا سرقہ ہے ‘ کا