لونڈی/غلام
۔ عمار خان ناصر صاحب نے جنگی قیدیوں کو غلام باندی بنانے سے متعلق داعش کے نقطہ نظر کا ذکر
٭غلامی قدیم سے جدید دور تک-مختصرجائزہ: غلامی دنیائے انسانیت كا ایك قدیم اور محبوب مشغلہ رہا ہے۔ ہر طاقت ور
غلامی ان مسائل میں سے جن کے بیان میں مستشرقین نے اسلام کو سب سے ذیادہ اپنے طنز و
چند دن پہلے غامدی صاحب کی طرف سے دیے گئے نامحرم عورت کے ساتھ مصافحہ کے جواز کے فتوی پر
جنگی قیدیوں کو غلام بنا کر رکھ لینا پسے ہوئے (marginalized) طبقے کی معاشرتی شمولیت (social inclusion) کی ایک صورت
غامدی مفکر نے لونڈیوں کے متعلق اپنی بحث میں فقہاء، محدثین کرام اور صحابہء کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے
۔ اس موضوع پر چار بنیادی سوالات ایک عام آدمی کے ذہن میں ہوسکتے ہیں ۱۔ اسلام کے
قدیم زمانے میں غلام تین طرح کے تھے۔ ایک جنگی قیدی، دوسرے آزاد آدمی جن کو پکڑ پکڑ کر غلام