فکرِغلام احمدپرویز
فہمِ قرآن کے لیے سب سے زیادہ اہم اور بنیادی ضرورت اس امر کی ہے کہ قرآنِ کریم کے کسی
حدیث قرآن کے بعد شریعت کا دوسرا بڑا ماخذ ہے،قرآن مجید الفاظ ہیں اور حدیث و سنت ان الفاظ کا
مستشرقین نے اہل اسلام کو اپنے دین سے متعلق شکوک شبہات میں مبتلا کرنے، تجدد و مغربیت اختیار کرنے اور
،برصغیر کے مسلمانوں پر مغربی اقوام کے سیاسی نظریاتی تسلط کے بعد مسلمانوں کا ایک ایسا طبقہ وجود میں آیا
صاحبانِ فکر ونظر کے لئے اس امر کا مطالعہ بھی دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ اس جدید انکار حدیث
پرویز صاحب کا قرآن کے متعلق مقدمہ : قرآن کے ذریعے اختلاف پیدا ہونا ممکن نہیں: 1۔”قرآن کریم اپنے منجانب
. ہندوؤں سے برہمنیت اور عیسائیوں سے پاپائیت کا تصور لے کر ‘مذہبی پیشوائیت’ کے نام سے اسے مسلمانوں کی
پریسٹ ہڈ(Priesthood) یعنی ‘مذہبی پیشوائیت’اپنی اصل حقیقت کے اعتبار سے اسلام کے علاوہ دیگر ادیان، مثلاً نصرانیت، ہندومت اور یہودیت
تہذیب ِمغرب کے سامنے’مفکر ِقرآن’ کی فکری اسیری اور ذہنی غلامی کا صرف یہی نتیجہ نہیں تھا کہ وہ محض
پرویز صاحب اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ وہ قرآن ہی سے سب کچھ لیتے ہیں اور جو کچھ
میرے افکار میں کوئی تضاد نہیں: پرویز صاحب کا دعوی ’’ میں نے جو کچھ ۱۹۳۸ء میں کہا تھا، ۱۹۸۰ء
11۔اشتراکیت اور قرآن کی تشریحات ایک زمانہ تھا، جب پرویز صاحب ابھی کارل مارکس کی ترتیب دی ہوئی معاشی فکر،
گذشتہ بحث (پرویزصاحب کی قرآنی فکر1،2) سے یہ واضح ہے کہ پرویز صاحب مختلف اوقات میں قرآن کی کتنی مختلف
پرویز صاحب کی کتاب سے ایک اقتباس ملاحظہ فرمائیے آٹھ مختلف سورتوں کی آیات کو کس طرح بھونڈے طریقے سے
اشتراکیت کی درآمد قرآن کے جعلی پرمٹ پر تحریر : محمد دین قاسمی (1)ملکیتِ ارضی اورقرآن مجید: پرویز صاحب بغیر
غلام احمد پرویز صاحب کے نظام ربوبیت کی قرآنی بنیادوں کا جائزہ –قسط اول قرآن کے جعلی پرمٹ پر نام
قرآنی آیات کی اپنے خودساختہ نظریات کی تائید کے لیے بنائی گئی کچھڑیاں : پرویز صاحب چار مختلف سورتوں الفجر،
شیطان اور اسکے کارندے اس حقیقت سے خوب واقف ہیں کہ وہ اگر اپنی دعوتِ ضلالت کو ضلالت کے نام
مسٹر پرویز قرآن پاک کی وہ آیات جن میں “اللہ اوررسول صلی اللہ علیہ وسلم” کی اطاعت کا ذکر ہےمیں
۔ علامہ اقبال اور حدیث نبوی کا موضوع کئی اعتبار سے اہم ہے – افکار اقبال کی تفہیم ، اشعار