md جب سلیو لیس شرٹس میں ملبوس سول سوسائٹیز کی پریاں مدارس کو موردِ الزام ٹھہراتی ہیں اور اہلِ مدارس
فتوی صرف مجھ سے پوچھ رے، فتوی لے لو، فتوی لے لو، رنگ برنگے، نیلے پیلے، اودھے اودھے سرخ
نبیﷺ کے حسی معجزات کی بابت معاندین( مستشرقین نے یہ پراپیگنڈہ کیا) کہ یہ مسلمانوں کی اپنی ہی روایات سے
ہَل تَطلُبُونَ مِن المُختَارِ معجزۃ یَکفِیہِ شَعب ٌ مِنَ الَجدَاثِ اَحیَاہُ! اِس برگزیدہ ہستی سے معجزہ مانگتے ہو! یہ کم
محمد رسول اللہﷺ کی تکذیب آج بھی ہو رہی ہے اور آپ کا ٹھٹھہ آج بھی اڑایا جا رہا ہے
کیا اعتراض اُس چیز پر ہو جو پہلے بھی انبیاءکے ہاں پائی گئی، جبکہ اُن انبیاء پر اِن لوگوں کا
ظالموں کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی تو تکلیف ہے کہ خدا کا یہ آخری نبی آیا تو
دنیا کے ہر براعظم میں قبولِ اسلام کا شور ہے۔ وہی ”اللہ اکبر“ کے نعرے جو کسی شخص کے پہلی
اسلام کی ’تلوار‘ کو موضوع بنانے والے عیسائیوں کیلئے یہ بات دلچسپی سے خالی نہ ہوگی کہ وہ پہلا عیسائی
’بنوقریظہ‘ کے قصے نشر کرنے والے یہ بھی دیکھیں کہ ان کی بائبل ’موآبیوں‘ کا قصہ کیونکر سناتی ہے: “داؤد
پہلے ایک وضاحت :کوئی شخص اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے وہ موسیٰ علیہ السلام، سموئیل، یوشع اور
بُغض کے بھرے عیسائی مبلغین لوگوں کے محمد کی جانب بڑھنے کی راہیں مسدود کردینے کیلئے چند گھسی پٹی باتوں
سوشل میڈیا پر ملحدین جگہ جگہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کرتے نظر آتے ہیں، بعض اوقات کچھ
آج اہل یورپ بضد ہیں کہ شرق وغرب کی صحیح ومستند تاریخ وہی ہے جو حکماءمغرب نے لکھی ہے۔ مگر
ذہنی غلامی کے کیچڑ میں لتھڑے ہوئے مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ: تعلیمی اداروں، میں پڑھائی جانے والی درسی کتابوں
ایمان کی بے قدری کے اس دور میں اس متاع عظیم کو ہلکا اور خفیف بتانے کیلئے یہ عجیب و
موجودہ عالمگیر مادہ پرستانہ تہذیب کے ظاہر فریب پردوں کے پیچھے جھانک کر انسانیت کا جائزہ لیجیے، تو وہ حال
e یہ ایک بہت فرسودہ سوال ہوچکا ہے کہ اگر ہر چیز کی کوئی علت ہے تو خدا کی علت
ایک “عامی” کے حق میں ‘دلیل’ اس وقت وہ جنگل ہےجس میں ہزاروں خونخوار بھیڑے گھس آئے ہیں جو سود
تمام مسلمانوں کی طرح میرا اپنے رب کی ربوبیت اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر یقین شعوری
دیسی ملحدین بسا اوقات اسلام دشمنی میں ایسی بات کر جاتے ہیں ، جس سے ان ملحدین کی عقلی سطحیت
ملحد لوگ ہر بات میں ہم سے عقلی دلیل طلب کرتے ہیں ، ان سے صرف ایک عقلی سوال کیا
ممتاز سعودی عالم شیخ العریفی کہتے ہیں : میں یمن گیا اور شیخ عبد المجید زندانی سے ملا جو جید
چلتے چلتے تھک کر پوچھا دل سے پاؤں کے چھالوں نے ! بستی کتنے دور بسا لی ، دل میں
آجکل خلافِ عقل کا لفظ نئے تعلیم یافتہ اور سیکولر لبرل حضرات کی زبانوں پر ایسا چڑھا ہے کہ شریعت
امریکی تھنک ٹینک رينڈ كارپوريشن(RAND) کا اپنی تحقیقى رپورٹوں‘ كے ذريعے امريكى پاليسى كى تشكيل ميں بہت بڑا كردار ہے،
امام ذھبی ؒ نے اپنی شاندار کتاب “سِيَر اَعلامِ النُبَلاء” میں ایک نہایت شاطرزندیق ابوالحسن الراوندی کا خاکہ تحریر کیا
کیا یہ اعتراض ایک رات میں دس ہزار کے پیزے کھا کر سونے والوں کو سوٹ کرتا ہے.؟؟ وہ جنہیں
قادیانی اور غیر مسلم میں فرق ! ھندو تسلیم کرتا ھے کہ وہ ھندو ھے اور ھم مسلمان ھیں، وہ
اعتراض : قربانی پر پیسے ضائع کرنے کے بجائے یہی اگر کسی غریب کو دے دیے جائیں تو کئی لوگوں