متعصب مورخین کی دوغلی پالیسی کے علی الرغم اکثر لوگوں کا زاویہٴ فہم اس حد تک پہنچ چکا ہے کہ:
اکیسویں صدی کے شروع سے جو شفٹ آیا اس میں ایک بڑی تبدیلی مطالعہ اور تربیت کی بھی تھی، جہاں
ہندوستان کے مسلمان حکمرانوں نے ہندوستان میں جس مذہبی رواداری کے ساتھ حکومت کی اس کی گواہی تاریخ کی کتابیں
کچھ لوگوں کی تحقیق کے مطابق طارق بن ذیادہ کے کشتیاں جلانے کا واقعہ من گھڑت ہے
اسلام سے پیشتر دنیا کے کسی ملک اورکسی قوم کو یہ توفیق میسر نہیں ہوئی کہ وہ فن تاریخ نویسی
تاریخ کا لغوی مفہوم:۔ لغت میں ”تاریخ“ وقت سے آگاہ کرنے کو کہتے ہیں۔(۱) أرَّخْتُ الکتابَ: میں نے لکھنے کا
تاریخ کا مطالعہ کرتے ہوئے قاری کے سامنے کون سے امور اور اہداف ہونے چاہئیں یہ بات تاریخ کے مطالعہ
اگر آپ قرون ثلاثہ کی تاریخ کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے تو تدوین کے اس زمانہ میں جھوٹ
اسلامی تاریخ پر لکھی گئی کوئی کتاب جب کسی مسلمان قاری کے مطالعہ میں آتی ہے تو وہ قرون اولی
جن حقائق کا ہم نے گزشتہ تحاریر میں تذکرہ کیا ، ان کا ہماری اسلامی تاریخ سے کتنا تعلق ہے
تحریف اور دروغ گوئی کا طریقہ کار: ان راویوں نے اصل روایات کو مسخ کرنے کے لیے درج ذیل طریقے
موجودہ حالات میں امتِ مسلمہ کے اختلافات، انتشار اور فرقوں میں تقسیم کو دیکھتے ہوئے ایک معتدل اور امت کا
جب “الکتاب “یعنی خدا کا آخری سچا کلام ہمیں محبوبِ خدا کی محبوب ہستیوں کے بارے میں خداوندی رضا کی
مشاجرات صحابہ اسلامی تاریخ کا ایک حصہ ھیں۔ ان واقعات کی نوعیت اور اس میں ملوث فریقین کے بارے میں
قرون ثلاثہ کی تاریخ فرقہ باطلہ کی وجہ سے بےپناہ تحریف کا شکار رہی ،لوگوں کو اصل سے گمراہ کرنے
سیرت نویسی یا تحقیق و تصنیف میں اولین مرحلہ مواد کی نشاندہی، تعین اور تلاش و تدوین کا ہے۔
فیس بک پر کچھ عرصے سے بعض لوگ ، جن میںبعض خواتیں بھی شامل بلکہ شائد نمایاں ہیں، مختلف حیلوںبہانوں
خدا اور آخرت کا معاملہ بظاہرغیبی دنیا (unseen world( سے تعلق رکهتا ہے- مگر حقیقت یہ ہے کہ وه فطرت
عقلی استدلال کے لیے ہمارے پاس کیا مواد موجود ہے؟ ہمارے سامنے ایک تو خود انسان ہے، اور دوسرے یہ
موت کے بعد کوئی دوسری زندگی ہے یا نہیں؟ اور ہے تو کیسی ہے؟ یہ سوال حقیقت میں ہمارے علم
عصر حاضر میں جرائم نے ایک عالم گیر وبا کی صورت اختیار کرلی ہے۔ دنیا کا کوئی خطّہ ان سے
اسلام نے جرائم کو جڑ سے اکھاڑ ڈالنے کے لیے جو منصوبہ پیش کیا اس کا خلاصہ یہ ہے :
دنیا کے عام قوانین میں جرائم کی تمام سزاؤں کو تعزیرات کا نام دیا جاتاہے‘ خواہ وہ کسی بھی جرم
. سیکولرز طبقہ کی طرف سے زنا بالجبر وغیرہ کی شرعی سزا کے خلاف بہت سے اعتراضات پڑھنے سننے کو
اسلام کے تعزیری قوانین کی حکمت و معنویت سے جو حضرات واقف نہیں ہیں وہ ان پر مختلف پہلوؤں سے
” او مائی گاڈ ! یہاں کا کریکولم __ پاکستان اسٹیڈیز اینڈ اسلامک اسٹیڈیز__ اٙن بیلِیو ایبل اسٹوریز __ فیئری
میں ولیم لین کریگ اور لیویس ولپرٹ کے درمیان خدا کے وجود پر مباحثہ ہوا تھا۔ جب ڈاکٹر کریگ خدا
میرے نانا (مرحوم) کے پاس تین گھوڑے اور دو گھوڑیاں ہوا کرتیں تھیں ، اصطبل میں الگ الگ باندھا کرتے
میں کل سے اس صدمے کے گنبدِ دود میں گم ہوں۔۔ اسباب کا تجزیہ کرنا بہت مشکل ہو رہا ہے
اسلامی سزاؤں میں جس سزا پر سب سے ذیادہ اعتراض کیا جاتا ہے وہ مرتد کی سزا ہے، سوشل میڈیا