مقالہ:کیااسلامی قانون رومی قانون کا مرہون منت ہے؟

یہ مضمون اس حیثیت سے بہت اہم ہے کہ اس میں خود ایک یورپین محقق نے اس مشہور اعتراض کہ ” اسلامی قانون رومن لا سے ماخوذ ہے” کا بہت محققانہ اور مدلل جواب دیا ہے ۔ پروفیسر فیٹز جیرالڈ (S.V Fitzgerald) لندن یونیورسٹی کے مدرسہ السنۃ شرقیہ میں پروفیسر تھے جنکا یہودی النسل رہا ہونا بیان کیا جاتا ہے ، لندن کے سہ ماہی رسالہ قانون (Law Quaterly Review) کے جنوری 1951 کے شمارے میں صفحہ81تا 106 پر انکا مضمون The alleged debt of Islamic to the Roman Law (اسلامی قانون کی مزعومہ مدیونیت رومی قانون)کے عنوان سے شائع ہوا ۔مشہور محقق ڈاکٹر حمید اللہ صاحب نے اسکا ترجمہ کیا جو چار قسطوں میں ماہنامہ معارف ، انڈیا کی اشاعت جنوری تا اپریل 1973 میں شائع ہوا۔ ڈاکٹر صاحب کے سلیس ترجمے کے علاوہ اک اور خاص بات اس مضمون کی یہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے فاضل محقق کے بہت سے مبہم اور متنازعہ جملوں پر اپنی رائے بھی حاشیے میں ظاہر کی ، اسکے ساتھ مترجم لکھ دیا یا اسے قوسین میں کردیا ۔ اس مقالے کی چاروں قسطیں یکجا پی ڈی ایف کی شکل میں پیش ہیں ۔
ڈائریکٹ ڈاؤنلوڈ لنک (ٹوٹل سائز :10MB)

    Leave Your Comment

    Your email address will not be published.*

    Forgot Password